فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے غیر منقولہ جائیداد کے لین دین پر ایک نئی شرط عائد کر دی ہے جس کے تحت انہیں "فائلرز” کے ٹیکس کی شرح کی ادائیگی کے لیے غیر مقیم کی حیثیت کی تصدیق کے لیے متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو (ایف بی آر) سے منظوری حاصل کرنا ضروری ہوگا۔ ایف بی آر کی جانب سے انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 236C اور 236K کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس چالان کے حوالے سے وضاحت جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 30 جون 2024 تک یہ سہولت موجود تھی، تاہم حالیہ تبدیلی کے بعد نان ریذیڈنٹ کیٹیگری کو تبدیل کرکے لیٹ فائلرز کی نئی کیٹیگری لگا دی گئی ہے۔ رئیل اسٹیٹ ماہرین کے مطابق، اس تبدیلی سے اوورسیز پاکستانیوں کو نئی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے کیونکہ انہیں کمشنر ان لینڈ ریونیو سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا تاکہ ان کی غیر مقامی حیثیت کی تصدیق کی جا سکے۔ اس کے نتیجے میں سابقہ استثنیٰ کے عمل میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ اس حوالے سے رئیل اسٹیٹ ایکسپرٹ احسن ملک نے سوال اٹھایا کہ موجودہ نظام میں کیا مسئلہ تھا جسے تبدیل کرنے کی ضرورت تھی۔ ایف بی آر کی وضاحت میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کوئی نئی رعایت دینے کی بجائے اضافی شرائط عائد کی گئی ہیں، جس سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔