
اے ایس پی شہر بانو نے لاہور پنجاب کالج کے واقعے کو مس انفارمیشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی غلط معلومات کی وجہ سے افواہوں کا بازار گرم ہو گیا۔ انہوں نے آزاد ڈیجیٹل کے نمائندے حسنین چودھری سے گفتگو میں وضاحت کی کہ ابتدائی طور پر 15 سے تصدیق کی گئی، اور لاہور کے 84 تھانوں سے معلومات حاصل کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔ شہر بانو نے بتایا کہ ایک زخمی لڑکی کی غلط معلومات پھیلائی گئی، حالانکہ تحقیقات کے دوران کسی حقیقی واقعے کا ثبوت نہیں ملا۔ انہوں نے خواتین کے لیے اینٹی ہراسمنٹ سیل بنانے اور پولیس میں خواتین اور ٹرانس جینڈر کی بھرتیوں کے عمل کا بھی ذکر کیا، تاکہ بہتر انتظام کیا جا سکے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر معلومات کی تصدیق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کے پاس معلومات ہیں تو براہ کرم انہیں صحیح طریقے سے شیئر کریں، اور پولیس نے فیک نیوز کے معاملے میں بھی تحقیقات شروع کر رکھی ہیں۔ ماضی کے افسوسناک واقعات کی یاد دہانی کرتے ہوئے، انہوں نے متاثرین سے درخواست کی کہ وہ سامنے آئیں تاکہ تحقیقات کی جا سکیں۔