پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی موٹر سائیکلوں میں ہونڈا سی جی 125 (CG 125) کا شمار ہوتا ہے، جس کی ایندھن کی کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لیے صارفین کو ہمیشہ تجویز کردہ پیٹرول استعمال کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ زیادہ تر موٹر سائیکل سوار اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ وہ کس قسم کا پٹرول خرید رہے ہیں، جو ان کے انجن کی کارکردگی اور فیول ایوریج دونوں پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ غلط پٹرول کا انتخاب ہونڈا CG 125 کے انجن میں ‘ناکنگ’ کا باعث بن سکتا ہے، جس سے انجن کی مرمت میں بھاری خرچ آ سکتا ہے۔
ہونڈا 125 ایک 4 اسٹروک OHV ایئر کولڈ انجن سے لیس ہے، جس کا بور اور اسٹروک 56.5 x 49.5 ملی میٹر ہے۔ یہ موٹر سائیکل اپنی پائیداری، اعتبار، اور فیول ایفیشینسی کے لیے مشہور ہے۔ اس کی مضبوط تعمیر، پارٹس کی دستیابی، اور مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب سروسز اس کی فروخت کی بنیادی وجوہات ہیں۔ لوگ اس کی آسان دیکھ بھال اور بہترین کارکردگی کی وجہ سے اسے پسند کرتے ہیں۔
ہونڈا CG 125 کے لیے تجویز کردہ پیٹرول 87 اوکٹین ہے، جو عام طور پر "سپریم” یا "سپر پریمیئر” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اگر انجن میں ‘ناکنگ’ شروع ہو جائے، تو صارفین کو کسی دوسرے پٹرول پمپ سے پٹرول حاصل کرنے یا اعلیٰ اوکٹین والا پٹرول منتخب کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ یہ احتیاطی تدابیر نہ صرف انجن کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہیں بلکہ طویل مدتی استعمال میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔